سردیوں کا موسم
یخ بستہ ہواؤں کا راج
پتے گرے ہوئے،
اکیلی تنہا مرجھاہی ہوئی سی ٹہنیاں
اور
وہ میرے گاؤں کی شام کا منظر
وہ غم کے دریچے سے جھانکتی ہوئی تیری یاد
چھوڑو
یہ ہزار باتیں
خیر چھوڑو
یہ بیکار باتیں
پتے گرے ہوئے،
اکیلی تنہا مرجھاہی ہوئی سی ٹہنیاں
اور
وہ میرے گاؤں کی شام کا منظر
وہ غم کے دریچے سے جھانکتی ہوئی تیری یاد
چھوڑو
یہ ہزار باتیں
خیر چھوڑو
یہ بیکار باتیں
لاؤ چائے کا کپ ادھر کرو
No comments:
Post a Comment